Start of Main Content

ڈیوڈ رینالڈز

ایک سال پہلے اسی مہینے میں افسر اسٹیفن ٹائرون جونز نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران ایک نسل پرست، ہولوکاسٹ کے منکر اور کٹر سام دشمن سے ہولوکاسٹ میموریل میوزیم دیکھنے والوں اور عملے کا تحفظ کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ اسپیشل پولیس افسر ڈیوڈ رینالڈز افسر جونز کے ساتھ کام کیا کرتے تھے۔ رینالڈز میوزیم میں آنے لوگوں کا خیر مقدم اور ان کی حفاظت کرتے ہيں، اسی طرح جیسے وہ پچھلے دس سال سے کر رہے ہيں۔ رینالڈز کو اپنے کردار کی اہیمت کا احساس اس لئے ہے کیونکہ دنیا میں سام دشمنی، نسل پرستی اور تعصب اب تک موجود ہیں۔

Transcript

ڈیوڈ رینالڈز: میں ظلم و ستم کا نشانہ بنائے جانے کے بارے میں بات کرنا چاہوں گا کیونکہ ہولوکاسٹ کے دوران کئی لوگوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گيا۔ یہ صورتحال آپ کو سوڈان کے علاقے دارفور میں ملتی ہے جہاں اُنہیں غلامی کے دور میں واپس لا کھڑا کر دیا گیا۔ لہذا یہ صرف ہولوکاسٹ میوزیم کی حفاظت کرنے کا مسئلہ نہیں ہے۔ جب کبھی ایسی صوتحال پیدا ہوتی ہے جس میں لوگوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ایک وسیع تر نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو یہ ہر ایک کو گھیرے ہوئے ہے۔

الیسا فشمین: ایک سال پہلے اسی مہینے میں افسر اسٹیفن ٹائرون جونز نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران ایک نسل پرست، ہولوکاسٹ کے منکر اور کٹر سام دشمن سے ہولوکاسٹ میموریل میوزیم دیکھنے والوں اور عملے کا تحفظ کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ اسپیشل پولیس افسر ڈیوڈ رینالڈز افسر جونز کے ساتھ کام کیا کرتے تھے۔ رینالڈز میوزیم میں آنے لوگوں کا خیر مقدم اور ان کی حفاظت کرتے ہيں، اسی طرح جیسے وہ پچھلے دس سال سے کر رہے ہيں۔ رینالڈز کو اپنے کردار کی اہیمت کا احساس اس لئے ہے کیونکہ دنیا میں سام دشمنی، نسل پرستی اور تعصب اب تک موجود ہیں۔ سام دشمنی کے خلاف آوازیں میں خوش آمدید۔ یہ یونائیٹڈ اسٹیٹس ھولوکاسٹ میوزیم کی طرف سے جاری ہونے والی ایک پوڈ کاسٹ سیریز ہے جو اولیور اور ایلزبیتھ اسٹینٹن فاؤنڈیشن کی بھرپور حمایت کی وجہ سے ممکن ہوئی۔ میں آپ کی میزبان، الیسا فشمین ہوں۔ ہر مہینے ہم ان مختلف طریقوں پر روشنی ڈالنے کے لئے ایک مہمان کو دعوت دیتے ہیں جو ہماری دنیا پر اثر انداز ہونے والی سام دشمنی اورنفرت کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کا اظہار کرتے ہیں۔ واشنگٹن ڈی سی سے، یہاں افسر ڈیوڈ رینالڈز موجود ہیں۔

ڈیوڈ رینالڈس: ہاں، میرا نام ڈیوڈ رینالڈز ہے۔ میں نے تقریبا 13 سال تک میوزیم میں کام کیا ہے۔ میں ملازمین اور میوزیم دیکھنے کیلئے آنے والوں کی حفاظت کا ذمہ دار ہوں. میں اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتا ہوں کہ یہاں میوزیم میں موجود تمام افسر اور سپروائزر کسی ہنگامی صورتحال کے دوران مناسب ردعمل کیلئے تیار ہوں۔ ہم سب سے پہلا رابطہ ہیں اور جو تاثر ہم چھوڑتے ہیں، وہ اہم ہے، بہت اہم ہے۔ اور یہی میں کرتا ہوں۔

میں پہلے بھی کئی ملازمتیں کرچکا ہوں۔ میں ٹیکسی چلایا کرتا تھا؛ میں سامان منتقل کرنے کے کاروبار میں کام کرتا تھا۔ مجھے ہمیشہ لوگوں کے ساتھ کام کرنے میں بہت مزا آیا ہے۔ لہذا میں دیکھنا چاہتا تھا کہ یہاں میوزیم میں کام کرنا کیسا ہوتا ہے۔ میرے خیال میں یہ ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے کیونکہ میوزیم میں لوگ بڑی تعداد میں آتے ہیں، نہ صرف کام کرنے کیلئے بلکہ میوزیم دیکھنے کیلئے بھی۔ اور کسی بھی وقت کوئی بحرانی کیفیت رونما ہو سکتی ہے۔ اور وہ لوگ بھی جو آپ کو جانتے تک نہیں، وہ آپ پر انحصار کر رہے ہوتے ہيں۔

یہ میرے لئے بہت اہم ہے، جب آپ نوجوان مہمانوں کو میوزیم میں چلتے ہوئے دیکھتے ہیں، ان کے چہرے کے تاثرات اور ان کے پونچھے گئے آنسو دیکھتے ہيں، کیونکہ وہ اپنی زندگی میں اس کا تعلق محسوس کرتے ہيں۔ ایک افریقی امریکی مرد ہونے کے ناطے مجھے متعدد بار ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے جب میرے رنگ کے حوالے سے سوال اُٹھائے گئے۔ اور میں اس بات کو سمجھ سکتا ہوں کیونکہ میرے آباء و اجداد نے بہت کچھ سہا ہے۔ یہاں ایک باہمی تعلق ہے۔ یہاں ایک رابطہ ہے۔ اور ذاتی طور پر میرے لئے یہ سہولت ایک علامت ہے، کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ دنیا میں ایسے کئی گروہ ہيں جو اس جگہ کو مٹانا چاہتے ہيں اور اس کو یاد رکھنا ضروری ہے۔ الیسا فشمین: سام دشمی کے خلاف آوازیں یونائیٹڈ اسٹیٹس ھولوکاسٹ میموریل میزیم کی ایک پاڈ کاسٹ سیریز ہے۔ ہماری آج کی دنیا میں مسلسل جاری سام دشمنی کے بارے میں ایک نیا نقطہ نظر سننے کیلئے ہر ماہ یہ سیریز سماعت فرمائیے۔ ہم چاہیں گے کہ آپ اس سیریز کے بارے میں اپنی رائے ہم تک ضرور پہنچائیں۔ براہ مہربانی ہماری ویب سائیٹ

www.ushmm.org دیکھئیے اور سام دشمنی کے خلاف آوازیں کے سروے پر کلک کیجئیے۔ آپ ہماری ویب سائیٹ پر وائسز آن جینوسائیڈ پری وینشن بھی سن سکتے ہیں جو موجودہ نسل کُشی کے بارے میں ایک پاڈ کاسٹ سیریز ہے۔