ہولوکاسٹ: طلبا کے لئے تعلیمی ویب سائٹ
مضمون
1. آزادی
جنگ کے آخری مراحل کے دوران سوویت فوجیوں نے حراستی کیمپ کے قیدیوں کو آزاد کرانے میں پہل کی۔
2. آش وٹز
آش وٹز جرمنوں کا قائم کردہ سب سے بڑا کیمپ تھا۔
3. ایس ایس کی پولیس ریاست
نازی دہشت گردی کا ایک اہم ہتھیار حفاظتی اسکواڈ (شٹزسٹافیل)، یا ایس ایس، تھا جو ایڈولف ہٹلر اور پارٹی کے دوسرے قائدین کے لئے ایک خصوصی گارڈ کی حیثیت سے شروع ہوا تھا۔
4. ایویان کانفرنس
1933 اور 1941 کے درمیان نازیوں نے جرمنی کو جوڈین رائن (یہودیوں سے پاک) کرنے کا ارادہ کیا اور اس مقصد کو حاصل کرنے کی خاطر اُنہوں نے یہودیوں کی زندگی کو انتہائی مشکل بنا دیا تاکہ وہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں۔
5. بچاؤ اور مزاحمت
کچھ یہودی جرمنی کے مقبوضہ یورپ سے فرار ہو کر یا چھپ کر "حتمی حل" یعنی یورپ کے یہودیوں کو قتل کرنے کے نازی کے منصوبے سے زندہ بچ گئے۔
6. جبری مشقت
جرمنی کے مقبوضہ علاقوں میں نازیوں نے یہودی مزدوروں کو بے رحم قتل کا نشانہ بنایا۔
7. جرمنی میں مزاحمت
مخبروں کی مدد سے پولیس کے ہاتھوں پکڑے جانے کے باوجود، کچھ افراد اور گروہوں نے جرمنی میں بھی نازیوں کے خلاف مزاحمت کرنے کی کوشش کی. سوشلسٹوں، کمیونسٹوں، تجارتی یونینون کے ممبران اور دوسروں نے چھپ کر نازیوں کی مخالفت میں مضامین لکھے، چھاپے اور تقسیم کئے۔
8. جلاوطنیاں
وانسی کانفرنس کے بعد کے مہینوں میں نازی حکومت نے "حتمی حل" کے منصوبوں پر عملدرآمد جاری رکھا۔
9. جنگ سے پہلے کے جرمنی میں یہودی
جون 1933 کی مردم شماری کے مطابق جرمنی میں یہودیوں کی آبادی تقریباً پانچ لاکھ تھی۔
10. جنگی پناہ گزینوں کا بورڈ
امریکہ نے یہودیوں کو ہالوکاسٹ سے بچنے کی کوششیں اُس وقت تک شروع نہیں کیں جب تک کہ جنگ کو شروع ہوئے کافی عرصہ بیت نہ چکا۔
11. "حتمی حل"
"حتمی حل"، یعنی نازیوں کے یہودیوں کو ختم کرنے کے منصوبے کی شروعات کے بارے میں کوئی یقین سے نہيں کہہ سکتا ہے۔
12. "ریاست کے دشمن"
اگرچہ یہودی نازیوں کی نفرت کا مرکزی نشانہ تھے، ظلم و ستم ان تک محدود نہيں تھا۔
13. زندہ بچنے والے افراد
زندہ بچنے والے افراد کے لئے ہالوکاسٹ سے قبل والی زندگی جینا ناممکن تھا۔
14. سام دشمنی
سام دشمنی سام دشمنی ہالوکاسٹ کے دوران لاتعداد افراد کو پیش آنے والے سانحے کو سمجھنے کا نقطہ آغاز ہے۔
15. سینٹ لوئيس کا بحری سفر
جرمن بحری جہاز سینٹ لوئيسکا سفر نازی دہشت گردی سے فرار ہونے والے متعدد افراد کی مشکلات کو اجاگر کرتا ہے۔
16. شکار ہونے والوں کی تلاش
1939 میں جرمن حکومت نے جرمنی میں رہنے والے تمام افراد کی مردم شماری کروائی۔
17. قتل کے مراکز میں
جلاوطنی کی ٹرینوں کے قتل کے مراکز میں پہنچنے کے بعد محافظوں نے جلاوطن ہونے والوں کو نکال کر قطار میں کھڑا ہونے کو کہا۔
18. قتل کے مراکز کی بغاوتیں
وارسا کی یہودی بستی کی بغاوت کے دیکھا دیکھی دوسری یہودی بستیوں اور قتل کے مراکز میں بغاوتیں شروع ہوگئيں۔
19. معذور لوگوں کا قتل
ایڈولف ہٹلر کے مطابق جنگ کا وقت "ناقابل علاج افراد کو ختم کرنے کا بہترین وقت تھا"۔
20. مقبوضہ یورپ میں جرمن حکومت
جرمنی نے مفتوح مشرقی علاقہ جات میں سے اکثر کے لوگوں کو جرمن تہذیب کے رنگ میں رنگنے کے بعد اُن پر قبضہ کرلینے کی منصوبہ بندی کی تھی۔
21. موت کے مارچ
جنگ کے اختتام کے قریب جب جرمنی کی فوجی طاقت ختم ہونے لگی، اتحادی افواج نے نازیوں کے حراستی کیمپوں کے گرد گھیرا ڈالنا شروع کردیا۔
22. نازيوں کی دہشت گردی کا آغاز
جنوری 1933 میں جرمنی کا چانسلر بننے کے بعد ایڈولف ہٹلر نے جرمنی کو ایک پارٹی کی آمریت میں تبدیل کرنے اور نازیوں کی حکمت عملیوں پرعملدرآمد کے لئے ضروری پولیس کی طاقت کا بندوبست کرنے میں دیر نہيں لگائي۔
23. نازی اقتدار
ایڈولف ہٹلر کے 30 جنوری 1933 کو جرمنی کا چانسلر نامزد ہونے پر جرمنی میں جمہوریت کا خاتمہ ہوگیا۔
24. نازی پروپیگنڈا اور سنسرشپ
جرمنی میں جمہوریت ختم کرنے اور ایک پارٹی کی آمریت قائم کرنے میں کامیاب ہونے کے بعد نازيوں نے جرمنوں کی وفاداری اور ان کا تعاون حاصل کرنے کے لئے پروپیگنڈے کی ایک وسیع مہم چلائی۔
25. نازی کیمپ کا نظام
نازی کیمپ کا نظام نازی ریاست کے سیاسی مخالفین کی روک تھام کے نظام کے طور پر شروع ہوا۔
26. نازیوں کی نسل پرستی
جرمنی کا چانسلر بننے سے کئی برس پہلے ہی ایڈولف ہٹلر پر نسل پرستی کا بھوت سوار تھا۔
27. نیورمبرگ کے مقدمات
جنگ کے بعد، ہالوکاسٹ کے دوران جرائم کے ذمہ دار چند افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
28. نیورمبرگ کے نسلی قوانین
1935 میں منعقد ہونے والی نازیوں کی سالانہ ریلی میں نازیوں نے نئے قوانین کا اعلان کیا جن کے تحت نازی نظریے میں رائج نسلی نظریوں کو منظم کر دیا گیا۔
29. وارسا یہودی بستی کی بغاوت
مشرقی یورپ کی یہودی بستیوں میں رہنے والے یہودیوں نے جرمنوں کے خلاف مزاحمت منظم کرنے اور اپنے آپ کو چوری کے اور خود سے بنائے جانے والے ہتھیاروں سے لیس کرنے کی کوشش کی۔
30. وانسی کانفرنس اور "حتمی حل"
20 جنوری 1942 کو اعلیٰ عہدوں پر فائز پندرہ نازی پارٹی اور جرمن حکومتی لیڈر ایک اہم اجلاس کے لئے جمع ہوئے۔
31. يہودی حامی
یہودی بستیوں اور کیمپوں سے فرار ہونے والے کچھ ہودیوں نے اپنے لڑاکا یونٹس قائم کئے تھے۔
32. "ٹوٹے ہوئے شیشوں کی رات"
9 نومبر 1938 کی رات کو رائخ بھر میں یہودیوں کے خلاف تشدد شروع ہوگیا۔
33. پولینڈ میں یہودی بستیاں
مشرقی یورپ میں کئی ملین یہودی رہتے تھے۔
34. ڈنمارک میں بچاؤ کی کوششیں
مقبوضہ یورپ میں زیادہ تر افراد نے نازی نسل کشی میں فعال طور پر شرکت نہيں کی۔
35. کیمپوں کے قیدی
چونکہ نازی نسل کشی کا مرکزی ہدف یہودی تھے، قتل کے مراکز کے بیشتر قیدی بھی یہودی ہی تھے۔
36. گشتی قاتل اسکواڈ
22 جون 1941 کو سوویت یونین پر جرمن فوج کے حملے کے بعد ہالوکاسٹ کا ایک نیا مرحلہ شروع ہوا۔
37. ہالوکاسٹ سے قبل یورپ میں یہودیوں کی زندگی
1933 میں جرمنی میں نازیوں کے اقتدار میں آنے کے وقت یہودی یورپ کے ہر ملک میں رہ رہے تھے۔
38. ہٹلر نے اقتدار حاصل کر لیا
1930 کی دہائی کے آغاز میں جرمنی میں ماحول پریشان کن حد تک سنجیدہ تھا۔
39. یورپ میں دوسری جنگ عظیم
دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنی نے بلٹزکریگ یعنی "آسمانی بجلی جیسی جنگ" نامی ایک حکمت عملی استعمال کرکے یورپ کے بیشتر حصے پر قبضہ کرلیا۔
40. یہودی بستیوں میں زندگی
یہودی بستیوں میں زندگی عام طور پر ناقابل برداشت ہی ہوا کرتی تھی۔
41. یہودی کاروباروں کا بائيکاٹ
1933 میں جرمنی میں تقریباً 5 لاکھ یہودی رہتے تھے، یعنی آبادی کے ایک فیصد سے بھی کم۔
Copyright © United States Holocaust Memorial Museum, Washington, DC