ہالوکاسٹ انسائیکلوپیڈیا
یہ صفحہ مندرجہ ذیل مقامات پر بھی دستیاب ہے:
-
تھرڈ ریخ
-
تیسری سلطنت (مقالے کی تلخیص)
نازیوں کے اقتدار سنبھالنے سے پہلی جنگ عظیم کے بعد جرمنی میں قائم ہونے والی پارلیمانی جمہوریت وائمر رپبلک ختم ہو گئی۔
-
سام دشمنی (مقالے کی تلخیص)
لفظ سام دشمنی کا مطلب یہودیوں کے خلاف تعصب یا نفرت ہے۔
-
حتمی حل (مقالے کی تلخیص)
نازیوں نے یہودیوں کو ختم کرنے کے منصوبے کو "حتمی حل" کا نام دیا۔
-
نسل پرستی (مقالے کی تلخیص)
نسل پرست ان لوگوں کو کہا جاتا ہے جو یہ سمجھتے ہيں کہ فطری، اور ورثے میں ملنے والی خصوصیات انسانی سلوک کا تعین کرتی ہیں۔
-
یورپ میں دوسری عالمی جنگ (مقالے کی تلخیص)
دوسری عالمی جنگ کے نتیجے میں دنیا بھر میں تقریباً 5 کروڑ 50 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔
-
ظلم روا رکھنے والے (مقالے کی تلخیص)
نازی حکومت کے اعلی گارڈ ایس ایس "فائنل حل" کے اہم عناصر تھے جو یورپی یہودیوں کو قتل کرنے کا منصوبہ تھا۔
-
ہالوکاسٹ
-
ہولو کاسٹ (مقالے کی تلخیص)
ہولو کاسٹ نازی حکومت اور اس کے حلیفوں کی طرف سے تقریبا چھ ملین یہودیوں کاایک منظم ، نوکرشاہی اور ریاست کی طرف سے کیا جانے والا ظلم و ستم اور قتل عام ہے۔
-
یہودی بستیاں (مقالے کی تلخیص)
لفظ "گھیٹو" یا یہودی بستی اصل میں وینس میں 1516 میں قائم ہونے والے یہودی کوارٹروں کے نام سے لیا گيا ہے جن میں وینس کے حکام نے شہری یہودیوں کو رہنے پر مجبور کیا۔
-
نازی کیمپ (مقالے کی تلخیص)
سن 1933 اور 1945 کے درمیان نازی جرمنی نے اپنے کئی ملین نشانہ بننے والوں کے لئے تقریبا 20،000 کیمپ قائم کئے۔
-
پوگروم (منظم قتل)
پوگروم ایک روسی لفظ ہے جس کا مطلب ہے "تباہی برپا کرنا ، تشدد سے تباہ کر دینا"۔
-
آئن سیٹسگروپن (موبائل قاتل یونٹس) (مقالے کی تلخیص)
آئن سیٹسگروپن(موبائل قاتل یونٹس) ایس ایس اور پولیس کے عملے پر مشتمل دستوں کو کہا جاتا تھا۔
-
گیس سے ماردینے کی کارروائياں (مقالے کی تلخیص)
نازیوں نے سن 1939 کے اختتام پر اجتماعی قتل کے مقصد سے ذہنی مریضوں کو ("رحیمانہ قتل") کی پالیسی کے تحت قتل کرنے کے ساتھ ساتھ زہریلی گیس کا تجربہ بھی شروع کیا۔
-
قتل گاہيں (مقالے کی تلخیص)
نازیوں نے فعال اجتماعی قتل کیلئے قتل گاہیں قائم کی تھیں۔
-
ہدف بننے والوں کی اقسام: ایک جائزہ
-
مرنے والوں کی بچی کاری (مقالے کی تلخیص)
نازیوں کے اصل ہدف اگرچہ یہودی تھے تاہم نازی اور ان کے حلیفوں نے نسلی اور نظریاتی وجوہات کی بنا پر دوسرے گروہوں کو بھی ہلاک کیا۔
-
ہالوکاسٹ کے دوران خواتین (مقالے کی تلخیص)
نازی حکومت نے اکثر یہودی اور غیر یہودی خواتین کو بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا جو بعض اوقات ان کی جنس کے حوالے سے منفرد تھا۔
-
ہالوکاسٹ کے دوران بچے (مقالے کی تلخیص)
ہولوکاسٹ کے دوران بچوں کو خاص طور پر خطرہ تھا۔
-
یوتھینیسیا پروگرام (مقالے کی تلخیص)
اصطلاح یوتھینیسیا (لفظی طور پر "اچھی موت") سے مراد کسی ایسے شخص کو بغیر کسی تکلیف کے موت دینا ہے جو مستقل طور پر بیمار ہو یا کسی ایسی بیماری میں مبتلاء ہو جس میں موت واقع ہونا یقینی ہو، اور موت نہ ہونے کے باعث وہ مستقل طور پر تکلیف دہ صورتِ حال کا شکار ہو۔
-
این فرینک (مقالے کی تلخیص)
این فرینک ہولوکاسٹ میں جاں بحق ہونے والے دس لاکھ سے زائد یہودی بچوں میں سے ایک تھی۔
-
بچاؤ اور مزاحمت
-
پناہ گزیں (مقالے کی تلخیص)
1933 اور 1945 کے درمیان ،340،000 سے زیادہ یہودیوں نے جرمنی اور آسٹریہ سے ہجرت کی۔
-
بچاؤ (مقالے کی تلخیص)
ہولوکوسٹ کے دوران یہودیوں کے قتل میں اکثر یورپی لوگوں اور دوسرے شرکاء کی بے اعتنائی کے باوجود، ہر یورپی ملک میں ہر مذھب سے تعلق رکھنے والے افراد نے یہودیوں کی مدد کرنے کیلئے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا۔
-
یہودی مزاحمت (مقالے کی تلخیص)
اگرچہ نازیوں کے اصل نشانہ یہودی تھے، مگر پھر بھی انہوں نے مختلف طریقوں سے مزاحمت کی، اجتماعی طور پر بھی اور انفرادی طور پر بھی۔
-
غیر یہودی مزاحمت (مقالے کی تلخیص)
1933 اور 1945 کے درمیان جرمنی اور جرمن مقبوضہ علاقوں دونوں میں بھی مختلف قسم کے گروپوں نے نازی حکومت کے خلاف مزاحمت کی۔
-
ریاستہائے متحدہ امریکہ اور ہولوکاسٹ (مقالے کی تلخیص)
دوسری جنگ عظیم کے دوران ، نازیوں کے شکار یہودی اور دوسرے لوگوں کو بچانا امریکی حکومت کی پہلی ترجیح نہیں تھی۔
-
ہولوکاسٹ کے بعد
-
نازی کیمپوں کی آزادی (مقالے کی تلخیص)
جیسے ہی اتحادی فوجی نازی جرمنی کے خلاف بھرپور حملوں کے نتیجے میں یورپ کے چاروں طرف پھیل گئے، انہیں ایسے کئی ھزار حراستی کیمپوں کے قیدی ملے جو بھوک اور بیماری کی وجہ سے مر رہے تھے۔
-
جنگی جرائم کے مقدمے (مقالے کی تلخیص)
دوسری جنگ عظیم کے بعد بین الاقوامی اور مقامی دونوں عدالتوں نے جنگی مجرموں پر مقدمہ چلایا۔
-
نیورمبرگ میں بین الاقوامی فوجی عدالت (مقالے کی تلخیص)
جرمنی کے کلیدی عہدیداروں کا مقدمہ بین الاقوامی فوجی عدالت (آئی ایم ٹی) میں رسمی طور پر جرمنی کی طرف سے ہتھیار ڈال دینے کے محض چھ مہینے بعد نیورمبرگ، جرمنی میں 20 نومبر 1945 کو شروع ہوا۔
-
ہولو کاسٹ کا نتیجہ (مقالے کی تلخیص)
سن 1945 میں جب اتحادی فوجیں حراستی کیمپوں میں داخل ہوئیں تو انہیں لاشیں، ہڈیاں اور انسانی راکھ ملی جو اجتماعی قتل کا ثبوت تھا۔
-
نسل کشی (مقالے کی تلخیص)
"نسل کشی" کی اصطلاح 1944 سے قبل انگریزی زبان میں موجود ہی نہيں تھا۔