Skip to main content

United States Holocaust Memorial Museum
  • Site
    • English home page
    • المصادر بالعربية
    • Πηγές στα Ελληνικά
    • Recursos en español
    • منابع موجود به زبان فارسی
    • Ressources en français
    • Gyűjtemény és tudástár magyar nyelven
    • Sumber Bahasa Indonesia
    • Materiali e risorse in italiano
    • 日本語のリソース
    • 한국어 자료
    • Recursos em Português (do Brasil)
    • Материалы на русском языке
    • Türkçe Kaynaklar
    • اُردو ری سورسز
    • 中文参考资料
  • Events
  • Plan Your Visit
  • Support the Museum
  • Connect
  • Donate
  • Learn About The Holocaust
  • Remember Survivors and Victims
  • Confront Genocide and Antisemitism

  • اُردو ری سورسز
ہالوکاسٹ انسائیکلوپیڈیا

  • ہالوکاسٹ انسائیکلوپیڈیا
  • ہولوکاسٹ: طلبا کے لئے تعلیمی ویب سائٹ
یہ صفحہ مندرجہ ذیل مقامات پر بھی دستیاب ہے:
  • EnglishEnglish
  • عربيArabic
  • EspañolSpanish
  • فارسیFarsi
  • FrançaisFrench
  • Bahasa IndonesiaIndonesian
  • ItalianoItalian
  • 日本語Japanese
  • 한국어Korean
  • Português (BR)Portuguese-Brazilian
  • РусскийRussian
  • TürkçeTurkish
  • 简体中文Chinese

شخصی کہانیاں

مقالہ پر واپس جائیں

سیگفرائیڈ ووہل فارتھ

پیدا ہوا: 26 مارچ 1904, بیڈ ہوم برگ، جرمنی

سیگفرائیڈ ووہل فارتھ

سیگفرائیڈ جرمنی سے تعلق رکھنے والے یہودی والدین کے دو بیٹوں میں سب سے بڑے تھے اور فرینکفرٹ میں بڑے ہوئے۔ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ فرینکفرٹ میں سرٹیفائيڈ پبلک اکاؤنٹینٹ بن گئے۔ اپنے فارغ اوقات میں وہ موسیقی کے بارے میں تنقید نگار کا کام کرتے تھے۔ 1932 میں بحیرہ شمال میں واقع نارڈرنی کے جزیرے پر چھٹیاں گزارنے کے دوران اُن کی ملاقات ہرٹا کیٹز سے ہوئی اور وہ بہت جلد ہی اُن کی محبت میں گرفتار ہو گئے۔

1933-39: نازیوں نے سیگفرائیڈ کے یہودی ہونے کی وجہ اُنہیں اُن کی سرکاری ملازمت سے سبکدوش کر دیا۔ سیگفرائیڈ نے ہرٹا کے گھر رشتہ بھیجا جو منظور بھی ہو گیا باوجود اس کے کہ سیگفرائیڈ کی والدہ اس شادی کے خلاف تھیں۔ وہ جون 1933 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے۔ 1934 میں وہ ایمسٹرڈیم چلے گئے جہاں سیگفرائیڈ کو ملازمت بھی مل گئی۔ ہرٹا نے ایک بیٹی کو جنم دیا اور اُنہوں نے انٹیریئر ڈیکوریٹنگ کا بہت کامیاب کاروبار شروع کر دیا۔ 1939 میں جنگ چھڑنے سے کچھ عرصہ قبل سیگفر ائیڈ کے والدین بھی ایمسٹرڈیم آ گئے۔

1940-44: مئی 1940 میں جرمنوں نے نیدرلینڈز پر قبضہ کر لیا۔ دو سال بعد ووہلفارتھ خاندان کو ٹرین کے اسٹیشن پر حاضری دینے کا حکم ملا لیکن وہ چھپ گئے۔ 1944 میں انہوں نے بی بی سی پر سنا کہ جرمنوں نے قتل گاہ والے کیمپوں میں بیس لاکھ یہودیوں کو ہلاک کر دیا اور سب سے بڑا کیمپ آشوٹز برکیناؤ تھا۔ جب ہرٹا اور سیگفرائیڈ کو حراست میں لینے کے بعد ٹرین میں بٹھایا گیا، سیگفرائیڈ بہت خوف زدہ ہو گئے۔ وہ جرمنوں کو اپنے آپ کے علاوہ کوئی اور چیز حاصل کرنے ن ہیں دینا چاہتے تھے۔ لہذا اُنہوں نے سفر کے دوران اپنے پاس موجود تمام رقم کو پھاڑ ڈالا۔

سیگفرائیڈ کو جلا وطن کر کے آشوٹز بھیجا گيا اور پھر بعد میں شٹٹہاف حراستی کیمپ بھیج دیا گیا جہاں 5 دسمبر 1944 کو اُن کا انتقال ہو گیا۔

تمام شناختی کارڈ

تمام سندیں

  • سابقہ
  •  

Copyright © United States Holocaust Memorial Museum, Washington, DC

یہ صفحہ مندرجہ ذیل مقامات پر بھی دستیاب ہے:

  • EnglishEnglish
  • عربيArabic
  • EspañolSpanish
  • فارسیFarsi
  • FrançaisFrench
  • Bahasa IndonesiaIndonesian
  • ItalianoItalian
  • 日本語Japanese
  • 한국어Korean
  • Português (BR)Portuguese-Brazilian
  • РусскийRussian
  • TürkçeTurkish
  • 简体中文Chinese

Museum Information

  • Today at the Museum
  • Plan Your Visit
  • Exhibitions and Collections
  • Traveling Exhibitions

Resources for Academics and Research

  • Ask a Research Question
  • Research in Collections
  • Research about Survivors and Victims
  • Academic Programs

Resources for Educators

  • Teaching about the Holocaust
  • Programs for Teachers
  • Teaching Materials
  • Holocaust Encyclopedia

Resources for Professionals and Student Leaders

  • Law Enforcement
  • Military
  • Judiciary
  • Faith and Interfaith Communities
United States Holocaust Memorial Museum United States Holocaust Memorial Museum

100 Raoul Wallenberg Place, SW
Washington, DC 20024-2126
Main telephone: 202.488.0400
TTY: 202.488.0406

  • Facebook
  • Twitter
  • Google Plus
  • Youtube
  • Pinterest
  • Instagram
  • About the Museum
  • Contact the Museum
  • Terms of Use
  • Privacy
  • Accessibility
  • Legal
×

#USHMM #AskWhy

FirstPerson

Conversations with Survivors
of the Holocaust

Watch Now

Join us right now to watch a live interview with a survivor, followed by a question-and-answer session.