ہالوکاسٹ انسائیکلوپیڈیا
یہ صفحہ مندرجہ ذیل مقامات پر بھی دستیاب ہے:
مضمون
1. اوہرڈرف (مقالے کی تلخیص)
اوہرڈرف بوخن والڈ حراستی کیمپ کا ایک ذیلی کیمپ تھا اور یہ پہلا نازی کیمپ تھا جسے امریکی فوجیوں نے آزاد کرایا۔
2. آئن سیٹسگروپن (موبائل قاتل یونٹس) (مقالے کی تلخیص)
آئن سیٹسگروپن(موبائل قاتل یونٹس) ایس ایس اور پولیس کے عملے پر مشتمل دستوں کو کہا جاتا تھا۔
3. آسکر شنڈلر (مقالے کی تلخیص)
آسکر شنڈلر (1908-1974)موراویہ کے شہر سویٹاوی (زویٹاؤ) میں پیدا ہوئے۔
4. آشوٹز (مقالے کی تلخیص)
آشوٹز حراستی کیمپ نازی حکومت کی طرف سے قائم کیا جانے والا سب سے بڑا کمپلکس تھا۔
5. این فرینک (مقالے کی تلخیص)
این فرینک ہولوکاسٹ میں جاں بحق ہونے والے دس لاکھ سے زائد یہودی بچوں میں سے ایک تھی۔
6. ایڈولف آئخمین (مقالے کی تلخیص)
ایڈولف آئخمین ہولوکاسٹ کے دوران یورپ کی یہودی آبادی کی جلاوطنی کے سلسلے میں مرکزی کرداروں میں سے ایک تھا۔
7. برجن بیلسن (مقالے کی تلخیص)
جرمن فوجی حکام نے برجن بیلسن کیمپ 1940 میں برجن اور بیلسن کے چھوٹے قصبوں کے جنوب میں قائم کیا۔
8. بعد میں ہونے والی نیورمبرگ سماعت (مقالے کی تلخیص)
نیورمبرگ میں بین الاقوامی فوجی عدالت (آئی ایم ٹی) کے مقدمت کے اختتام کے بعد ایک نئی عدالت کا قیام عمل میں آیا جسے ذیلی نیورمبرگ مقدمات کا نام دیا گیا۔
9. بوخن والڈ (مقالے کی تلخیص)
بوخن والڈ اپنے ذیلی کیمپوں سمیت نازیوں کی طرف سے قائم کیا جانے والا سب سے بڑا کیمپ تھا۔
10. بچاؤ (مقالے کی تلخیص)
ہولوکوسٹ کے دوران یہودیوں کے قتل میں اکثر یورپی لوگوں اور دوسرے شرکاء کی بے اعتنائی کے باوجود، ہر یورپی ملک میں ہر مذھب سے تعلق رکھنے والے افراد نے یہودیوں کی مدد کرنے کیلئے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا۔
11. بیلزیک (مقالے کی تلخیص)
نومبر 1941 میں جرمن حکام نے جنوب مشرقی مقبوضہ پولینڈ کے ایک سابق لیبر کیمپ کے مقام پر ایک قتل گاہ کی تعمیر شروع کی۔
12. بے گھر افراد (مقالے کی تلخیص)
آزادی کے بعد، اتحادی قوتیں یہودی بے گھر افراد کو اپنے گھروں کو واپس بھیجنے کے لئے تیار تھیں، لیکن کئی بے گھر افراد نے جانے سے انکار کر دیا، یا واپس جانے سے خوفزدہ تھے۔
13. تیسری سلطنت (مقالے کی تلخیص)
نازیوں کے اقتدار سنبھالنے سے پہلی جنگ عظیم کے بعد جرمنی میں قائم ہونے والی پارلیمانی جمہوریت وائمر رپبلک ختم ہو گئی۔
14. جنگی جرائم کے مقدمے (مقالے کی تلخیص)
دوسری جنگ عظیم کے بعد بین الاقوامی اور مقامی دونوں عدالتوں نے جنگی مجرموں پر مقدمہ چلایا۔
15. حتمی حل (مقالے کی تلخیص)
نازیوں نے یہودیوں کو ختم کرنے کے منصوبے کو "حتمی حل" کا نام دیا۔
16. دوسری عالمی جنگ میں حلیف اتحاد (مقالے کی تلخیص)
دوسری جنگ عظیم کے دوران حملہ آور قوتیں دو بڑے اتحادوں میں سے کسی ایک میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ اتحادی قوتوں کے ساتھ لڑیں۔
17. ریاستہائے متحدہ امریکہ اور ہولوکاسٹ (مقالے کی تلخیص)
دوسری جنگ عظیم کے دوران ، نازیوں کے شکار یہودی اور دوسرے لوگوں کو بچانا امریکی حکومت کی پہلی ترجیح نہیں تھی۔
18. سام دشمنی (مقالے کی تلخیص)
لفظ سام دشمنی کا مطلب یہودیوں کے خلاف تعصب یا نفرت ہے۔
19. سوبیبور (مقالے کی تلخیص)
1942 کے موسم بہار میں جرمن ایس ایس اور پولیس حکام نے سیلاب زدہ اور بہت کم آبادی کے علاقے میں سوبیبور قتل مرکز قائم کیا۔
20. شراکت (مقالے کی تلخیص)
شراکت کاروں نے ہولوکاسٹ زمانے کے سفاک ترین مظالم روا رکھے تھے۔
21. ظلم روا رکھنے والے (مقالے کی تلخیص)
نازی حکومت کے اعلی گارڈ ایس ایس "فائنل حل" کے اہم عناصر تھے جو یورپی یہودیوں کو قتل کرنے کا منصوبہ تھا۔
22. غیر یہودی مزاحمت (مقالے کی تلخیص)
1933 اور 1945 کے درمیان جرمنی اور جرمن مقبوضہ علاقوں دونوں میں بھی مختلف قسم کے گروپوں نے نازی حکومت کے خلاف مزاحمت کی۔
23. قتل گاہيں (مقالے کی تلخیص)
نازیوں نے فعال اجتماعی قتل کیلئے قتل گاہیں قائم کی تھیں۔
24. مرنے والوں کی بچی کاری (مقالے کی تلخیص)
نازیوں کے اصل ہدف اگرچہ یہودی تھے تاہم نازی اور ان کے حلیفوں نے نسلی اور نظریاتی وجوہات کی بنا پر دوسرے گروہوں کو بھی ہلاک کیا۔
25. موت کا مارچ (مقالے کی تلخیص)
مشرقی بیلاروس میں 1944 کے موسم گرما میں ایک بڑے حملے کے نتیجے میں سوویت فوجوں کو ایک بڑے نازی جبری کیمپ لوبلن۔
26. نازی اولمپکس، برلن 1936 (مقالے کی تلخیص)
اگست 1936 میں دو ہفتوں کیلئے ایڈولف ہٹلر کی آمرانہ حکومت نے موسم گرما کے اولمپک کھیلوں کا انعقاد کرتے ہوئے اپنی نسلی امتیاز پر مبنی پالیسی اور فوجی کردار کو چھپائے رکھا۔
27. نازی کیمپ (مقالے کی تلخیص)
سن 1933 اور 1945 کے درمیان نازی جرمنی نے اپنے کئی ملین نشانہ بننے والوں کے لئے تقریبا 20،000 کیمپ قائم کئے۔
28. نازی کیمپوں کی آزادی (مقالے کی تلخیص)
جیسے ہی اتحادی فوجی نازی جرمنی کے خلاف بھرپور حملوں کے نتیجے میں یورپ کے چاروں طرف پھیل گئے، انہیں ایسے کئی ھزار حراستی کیمپوں کے قیدی ملے جو بھوک اور بیماری کی وجہ سے مر رہے تھے۔
29. نسل پرستی (مقالے کی تلخیص)
نسل پرست ان لوگوں کو کہا جاتا ہے جو یہ سمجھتے ہيں کہ فطری، اور ورثے میں ملنے والی خصوصیات انسانی سلوک کا تعین کرتی ہیں۔
30. نسل کشی (مقالے کی تلخیص)
"نسل کشی" کی اصطلاح 1944 سے قبل انگریزی زبان میں موجود ہی نہيں تھا۔
31. نیورمبرگ میں بین الاقوامی فوجی عدالت (مقالے کی تلخیص)
جرمنی کے کلیدی عہدیداروں کا مقدمہ بین الاقوامی فوجی عدالت (آئی ایم ٹی) میں رسمی طور پر جرمنی کی طرف سے ہتھیار ڈال دینے کے محض چھ مہینے بعد نیورمبرگ، جرمنی میں 20 نومبر 1945 کو شروع ہوا۔
32. وارسا (مقالے کی تلخیص)
وارسا جدید ریاست پولینڈ کا دارالحکومت ہے۔
33. وانسی کانفرنس اور "حتمی حل" (مقالے کی تلخیص)
20 جنوری 1942 کو نازی پارٹی اور جرمن حکومت کے 15 اعلیٰ سطحی اہلکار برلن کے مضافاتی علاقے وانسی میں اکٹھے ہوئے۔
34. ٹریبلنکا (مقالے کی تلخیص)
نومبر 1941 میں جرمن حکام نے جبری مزدوری کا ایک کیمپ قائم کیا جو بعد میں ٹریبلنکا I کہلایا۔
35. پراپیگنڈا (مقالے کی تلخیص)
نازی حکومت اپنی فتوحات کی جنگوں کیلئے جرمن عوام کی حمایت حاصل کرنے کی خاطر پراپیگنڈے کا استعمال کرتی تھی۔
36. پناہ گزیں (مقالے کی تلخیص)
1933 اور 1945 کے درمیان ،340،000 سے زیادہ یہودیوں نے جرمنی اور آسٹریہ سے ہجرت کی۔
37. پوگروم (منظم قتل)
پوگروم ایک روسی لفظ ہے جس کا مطلب ہے "تباہی برپا کرنا ، تشدد سے تباہ کر دینا"۔
38. پہلی عالمی جنگ (مقالے کی تلخیص)
پہلی عالمی جنگ بیسویں صدی کا پہلا بڑا عالمی تنازعہ تھا۔
39. چیلمنو (مقالے کی تلخیص)
ہولوکاسٹ کے دوران ایس ایس نے چیلمنو قتل مرکز میں کم سے کم 152,000 افراد کو قتل کیا۔
40. ڈاخاؤ (مقالے کی تلخیص)
مارچ 1933 میں قائم ہونے والا ڈاخاؤ حراستی کیمپ جنوبی جرمنی میں واقع میونخ کے شمال مشرق سے 10 میل کے فاصلے پر تھا۔
41. کتابیں نذر آتژ کرنا (مقالے کی تلخیص)
"کتابوں کو نذر آتش کرنے" سے مراد کتابوں کو روایتی طور پر تباہ کرنا ہے۔
42. گیس سے ماردینے کی کارروائياں (مقالے کی تلخیص)
نازیوں نے سن 1939 کے اختتام پر اجتماعی قتل کے مقصد سے ذہنی مریضوں کو ("رحیمانہ قتل") کی پالیسی کے تحت قتل کرنے کے ساتھ ساتھ زہریلی گیس کا تجربہ بھی شروع کیا۔
43. ہالوکاسٹ کے دوران بچے (مقالے کی تلخیص)
ہولوکاسٹ کے دوران بچوں کو خاص طور پر خطرہ تھا۔
44. ہالوکاسٹ کے دوران خواتین (مقالے کی تلخیص)
نازی حکومت نے اکثر یہودی اور غیر یہودی خواتین کو بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا جو بعض اوقات ان کی جنس کے حوالے سے منفرد تھا۔
45. ہولو کاسٹ (مقالے کی تلخیص)
ہولو کاسٹ نازی حکومت اور اس کے حلیفوں کی طرف سے تقریبا چھ ملین یہودیوں کاایک منظم ، نوکرشاہی اور ریاست کی طرف سے کیا جانے والا ظلم و ستم اور قتل عام ہے۔
46. ہولو کاسٹ کا نتیجہ (مقالے کی تلخیص)
سن 1945 میں جب اتحادی فوجیں حراستی کیمپوں میں داخل ہوئیں تو انہیں لاشیں، ہڈیاں اور انسانی راکھ ملی جو اجتماعی قتل کا ثبوت تھا۔
47. یوتھینیسیا پروگرام (مقالے کی تلخیص)
اصطلاح یوتھینیسیا (لفظی طور پر "اچھی موت") سے مراد کسی ایسے شخص کو بغیر کسی تکلیف کے موت دینا ہے جو مستقل طور پر بیمار ہو یا کسی ایسی بیماری میں مبتلاء ہو جس میں موت واقع ہونا یقینی ہو، اور موت نہ ہونے کے باعث وہ مستقل طور پر تکلیف دہ صورتِ حال کا شکار ہو۔
48. یورپ میں دوسری عالمی جنگ (مقالے کی تلخیص)
دوسری عالمی جنگ کے نتیجے میں دنیا بھر میں تقریباً 5 کروڑ 50 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔
49. یہودی بستیاں (مقالے کی تلخیص)
لفظ "گھیٹو" یا یہودی بستی اصل میں وینس میں 1516 میں قائم ہونے والے یہودی کوارٹروں کے نام سے لیا گيا ہے جن میں وینس کے حکام نے شہری یہودیوں کو رہنے پر مجبور کیا۔
50. یہودی مزاحمت (مقالے کی تلخیص)
اگرچہ نازیوں کے اصل نشانہ یہودی تھے، مگر پھر بھی انہوں نے مختلف طریقوں سے مزاحمت کی، اجتماعی طور پر بھی اور انفرادی طور پر بھی۔
Copyright © United States Holocaust Memorial Museum, Washington, DC