Skip to main content

United States Holocaust Memorial Museum
  • Site
    • English home page
    • المصادر بالعربية
    • Πηγές στα Ελληνικά
    • Recursos en español
    • منابع موجود به زبان فارسی
    • Ressources en français
    • Gyűjtemény és tudástár magyar nyelven
    • Sumber Bahasa Indonesia
    • Materiali e risorse in italiano
    • 日本語のリソース
    • 한국어 자료
    • Recursos em Português (do Brasil)
    • Материалы на русском языке
    • Türkçe Kaynaklar
    • اُردو ری سورسز
    • 中文参考资料
  • Events
  • Plan Your Visit
  • Support the Museum
  • Connect
  • Donate
  • Learn About The Holocaust
  • Remember Survivors and Victims
  • Confront Genocide and Antisemitism

  • اُردو ری سورسز
ہولوکاسٹ: طلبا کے لئے تعلیمی ویب سائٹ

  • ہالوکاسٹ انسائیکلوپیڈیا
  • ہولوکاسٹ: طلبا کے لئے تعلیمی ویب سائٹ
    • نازی اقتدار
    • جنگ سے پہلے کے جرمنی میں یہودی
    • "حتمی حل"
    • نازی کیمپ کا نظام
    • بچاؤ اور مزاحمت
یہ صفحہ مندرجہ ذیل مقامات پر بھی دستیاب ہے
  • English
  • عربي
  • Ελληνικά
  • فارسی
  • Bahasa Indonesia
  • 日本語
  • 한국어
  • Português (BR)
  • Türkçe

شخصی کہانیاں

ابراھیم لیونٹ

پیدا ہوا: 27 جولائی، 1924, وارسا، پولینڈ

ابراھیم لیونٹ

ابراھیم پولینڈ کے دارالحکومت وارسا کے ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوئے۔ اُن کے دادا کا ایک کپڑوں کا کارخانہ اور پرچون کی دوکان تھی جس کا انتظام اُن کے والد کے سپرد تھا۔ ابراھیم کا خاندان وارسا کے یہودی علاقے میں رہتا تھا اور اُنہوں نے ایک یہودی اسکول میں ہی تعلیم حاصل کی۔ وارسا کی یہودی برادری تمام یورپ میں سب سے بڑی تھی، اور یہ شہر کی کل آبادی کے لگ بھگ ایک تہائی کے برابر تھی۔

1933-39 : 8 ستمبر، 1939 کو وارسا پر بمباری شروع ہونے کے بعد میرے خاندان کے پاس کھانے کیلئے کچھ نہیں تھا۔ دوکانیں ملبے کا ڈھیر بن چکی تھیں؛ ہمارے پاس کوئی پانی یا ہیٹنگ نہیں تھی۔ کھانے کی تلاش میں میں جرمن بمباری سے بچتے ہوئے میں نے ایک قریبی اچار کی فیکٹری سے اچار کے سات جار چرائے۔ میرے خاندان نے کئی ہفتوں تک اچار اور چاول پر گذارہ کیا۔ پانی کی کمی کے باعث بمباری سے لگنے والی آگ بے قابو ہو گئی۔ امداد اُس وقت پہنچی جب دارالحکومت نے ہتھیار ڈال دئے۔

1940-1944 : اپریل 1943 تک میں وارسا گھیٹو میں جبری مشقت کے حصے میں تھا جو چاروں طرف سے دیواروں سے گھرا ہوا تھا۔ گھیٹو میں بغاوت کے دوران میں نے آگ کے شعلے اُٹھتے ہوئے دیکھے۔ ہمیں بالکل یقین نہ آیا۔ میں نے ایک طرف پوری کی پوری سڑکوں کو جلتے ہوئے دیکھا۔ دوسری جانب میں نے وارسا کے غیر یہودی علاقے میں پولش لوگوں کو ایسٹر کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا۔ جب نازیوں نے بغاوت کے بعد گھیٹو کو بند کر دیا تو میں اور میرے والد اُن لوگوں میں شامل تھے جنہیں جلاوطن کرنے کیلئے مارچ کرایا گیا۔ پولش لوگ کنارے پر کھڑے ہمیں دیکھ رہے تھے۔ اُن کی نظریں ہمارے سوٹ کیسوں کی جانب تھیں اور وہ کہ رہے تھے، "آپ لوگ تو مرنے کیلئے جا رہے ہیں۔ ان سوٹ کیسوں کو ہمارے لئے چھوڑ جائیں۔"

ابریھیم کو جلاوطن کر کے مجدانیک بھیج دیا گیا اور بعد میں بوخن والڈ سمیت سات دیگر کیمپوں میں بھیجا گیا۔ اُنہیں 30 اپریل، 1945 کو ڈاخو کیمپ جاتے ہوئے راستے میں آزاد کرا لیا گیا۔

تمام شناختی کارڈ

تمام سندیں

متعلقہ مقالات

  • وارسا یہودی بستی کی بغاوت

ہولوکوسٹ انسائکلوپیڈیا سے متعلقہ مضامین

  • وارسا

Copyright © United States Holocaust Memorial Museum, Washington, DC

یہ صفحہ مندرجہ ذیل مقامات پر بھی دستیاب ہے

  • English
  • عربي
  • Ελληνικά
  • فارسی
  • Bahasa Indonesia
  • 日本語
  • 한국어
  • Português (BR)
  • Türkçe

Museum Information

  • Today at the Museum
  • Plan Your Visit
  • Exhibitions and Collections
  • Traveling Exhibitions

Resources for Academics and Research

  • Ask a Research Question
  • Research in Collections
  • Research about Survivors and Victims
  • Academic Programs

Resources for Educators

  • Teaching about the Holocaust
  • Programs for Teachers
  • Teaching Materials
  • Holocaust Encyclopedia

Resources for Professionals and Student Leaders

  • Law Enforcement
  • Military
  • Judiciary
  • Faith and Interfaith Communities
United States Holocaust Memorial Museum United States Holocaust Memorial Museum

100 Raoul Wallenberg Place, SW
Washington, DC 20024-2126
Main telephone: 202.488.0400
TTY: 202.488.0406

  • Facebook
  • Twitter
  • Google Plus
  • Youtube
  • Pinterest
  • Instagram
  • About the Museum
  • Contact the Museum
  • Terms of Use
  • Privacy
  • Accessibility
  • Legal
×

#USHMM #AskWhy

FirstPerson

Conversations with Survivors
of the Holocaust

Watch Now

Join us right now to watch a live interview with a survivor, followed by a question-and-answer session.